خطے میں داعش کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے نے روایتی دشمنوں ایران اور امریکا کو بھی ایک پلیٹ فارم اکٹھا کردیا ہے جب کہ ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے داعش کے خلاف امریکی فوج کی کارروائیوں میں بھر پور تعاون کا اعلان کردیا ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا کے ساتھ تعاون کا اعلان کرتے ہوئے ایرانی فوج کے سربراہ کو ہدایت جاری کی کہ وہ داعش کے خلا ف کارروائیوں میں امریکی، عراقی اور کرد فوجوں کے ساتھ تعاون کریں جب کہ چند ماہ قبل انہوں نے عراق میں امریکا سمیت بیرونی قوتوں کی مداخلت کی مخالفت کی تھی۔
مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے
قدس فورس کے چیف جنرل قاسم سلیمانی کو ہدایت کی ہے کہ وہ عراق میں داعش کے خلاف لڑنے والی کرد اور عراقی فوج کے ساتھ ساتھ امریکی فوج کے ساتھ بھی تعاون کریں جب کہ جنرل قاسم گذشتہ کئی ماہ سے بغداد میں شیعہ فورسز کو مضبوط کرنے میں تیزی سے کام کر رہے ہیں،دوسری جانب ویلز میں جاری نیٹو کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ داعش سے نمٹنے کے لئے اتحادی فوج کی تشکیل پرغور کیا جا رہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ ضروری ہے کہ عراق میں داعش کے خلاف کارروائیاں کی جائیں تاکہ خطے میں جاری اس کی پیش قدمی کوروکا جاسکے اور اس کے لیے عراقی فوج سمیت دیگر قوتوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔